خیبرپختونخوا کلچراینڈٹورازم اتھارٹی، سیاح اور ایپو (آئی پی او ایچ) بائیکرز کلب ملیشیاء کے باہمی اشتراک سے 22 ملیشیئن بائیکرز پر مشتمل ریلی کا آغاز ہو گیا۔ ریلی اسلام آباد سے شروع ہوئی اور پہلے مرحلے میں سوات کے مقام فضا گٹ پر قیام کیا۔ ریلی میں ملیشیاء سے آئے ہوئے بائیکرز ہندوکش، قراقرم اور ہمالیہ کے پہاڑی سلسلے سے ہوتے ہوئے تقریباً1950 کلومیٹر کا سفر تہہ کرینگے۔
ریلی کے شرکاء خیبرپختونخوا کے مختلف سیاحتی مقامات کی سیر وتفریح سمیت یہاں قیام بھی کرینگے۔ ریلی سوات سے ہوتی ہوئی دیر لوئر، دیر اپر، لواری ٹاپ اور چترال پہنچے گی۔ جس کے بعد شرکاء اگلے روز چترال سے وادی کیلاش میں شروع چلم جوش تہوار میں شرکت کرینگے جبکہ اس کے بعد ریلی گرم چشمہ، قاقلشت میڈوز اور شندور پاس پہنچے گی۔
ریلی میں شریک ملیشیئن بائیکرز شندور کے مقام پر بھی قیام کرینگے جس کے بعد ریلی ہندرب، پھنڈر اور گلگت بلتستان جائینگے۔ ریلی کے انعقاد کا مقصد خیبرپختونخوا کے سیاحتی مقامات کو دنیا میں رونما کرانے سمیت ایڈونچر ٹورازم کو فروغ دینا ہے۔ ملیشیاء سے آئے بائیکر ازلان بن محمد سید کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کے سیاحتی مقامات کا بائیک پر سفر انتہائی شاندار ہے۔ یہاں کے لوگ مہمان نواز ہیں جنہوں نے جگہ جگہ ہمارا استقبال کیا اور خوش آمدید کہا۔ میں اپنی آمد کے بعد یہاں خود کو بہت محفوظ محسوس کررہا ہوں۔
میرا دیگر لوگوں سے بھی مشورہ ہے کہ وہ پاکستان کا رخ کریں یہاں حسین قدرتی مناظر اور مقامات کیساتھ ساتھ یہاں کے لوگ مہمان نواز اور محبت والے ہیں۔ ملیشیئن بائیکر وزی بن عبدالحمید کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کے سفر کیساتھ ساتھ یہاں کے کھانے پینے بہت لذیز ہیں۔ میں خیبرپختونخوا کلچراینڈٹوراز م اتھارٹی، سیاح اور پولیس کا شکرگزار ہوں جنہوں نے بہترین اقدامات کئے اور ہمیں سہولیات فراہم کیں۔