ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کے انتقال کی غلط خبر دینے پر برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی میزبان نے معذرت کر لی۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی میزبان یالدا حکیم نے جمعرات کے روز ٹوئٹ کرتے ہوئےکہا کہ’بکنگھم پیلس نے اعلان کیا ہے کہ 96 سالہ ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم انتقال کرگئی ہیں۔
تاہم بعد ازاں برطانوی شاہی محل بکنگھم پیلس سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ ڈاکٹروں کو ملکہ الزبتھ کی طبیعت سے متعلق تشویش ہے اور انہیں ڈاکٹروں کی نگرانی میں رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
بکنگھم پیلس کی جانب سے اعلان کے بعد یالدا حکیم نے معذرت کرتے ہوئے ٹوئٹر پر بیان جاری کیا کہ’میں نے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ ملکہ کے انتقال کا اعلان ہوگیا ہے۔ وہ خبر غلط تھی، کوئی اعلان نہیں ہوا اور اس لیے میں نے ٹوئٹ ڈیلیٹ کر دی اور میں اس غلطی پر معذرت چاہتی ہوں’۔
برطانوی میڈیا کے مطابق پرنس چارلس اور کمیلا پارکر بھی ملکہ برطانیہ کی عیادت کے لیے پہنچ گئے ہیں، ان کے علاوہ ڈیوک اور ڈچز آف کیمرج پرنس ولیم اور کیٹ مڈلٹن بھی ملکہ کی عیادت کے لیے بالمورال شاہی محل میں موجود ہیں۔
دوسری جانب برطانوی پارلیمنٹ نے ملکہ کی صحت کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے، اسپیکربرطانوی پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ ملکہ الزبتھ کی صحت کے لیے دعا گو ہیں۔
خیال رہےکہ ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کی عمر 96 سال ہے، فروری میں ملکہ الزبتھ نے اعلان کیا تھا کہ ان کے بعد شہزادہ چارلس بادشاہ اور ان کی اہلیہ کمیلا پارکر ملکہ برطانیہ ہوں گی۔