صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما محمد کامران خان ٹیسوری کی بطور گورنر سندھ تعیناتی کی منظوری دے دی۔
واضح رہے کہ گورنر سندھ کا عہدہ پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے گورنر سندھ عمران اسمٰعیل کی جانب سے استعفیٰ دیے جانے کے بعد سے خالی تھا جس پر وزیراعظم شہباز شریف کی ایڈوائز پر آج صدر مملکت نے کامران ٹیسوری کی تعیناتی کی منظوری دی۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ متحدہ قومی موومنٹ-پاکستان نے اپنی رابطہ کمیٹی کے سابق رہنما کامران ٹیسوری کو پارٹی میں واپس شامل تھا جنہیں اس سے قبل پارٹی کے اندر اس تقسیم کا ذمہ دار سمجھا جاتا رہا تھا جس کے نتیجے میں ڈاکٹر فاروق ستار کو پارٹی سے نکال دیا گیا تھا۔
22 اگست 2016 کو بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کی شرانگیز تقریر کے بعد پارٹی دو حصوں (ایم کیو ایم-پاکستان اور ایم کیو ایم-لندن) میں تقسیم ہو گئی تھی۔
بعد ازاں کاروباری شخصیت کامران ٹیسوری کو ٹکٹ دینے کے معاملے پر پارٹی مزید ایم کیو ایم بہادر آباد اور ایم کیو ایم-پی آئی بی میں تقسیم ہو گئی تھی جو اس وقت ڈپٹی کنوینر تھے اور ڈاکٹر فاروق ستار کے پسندیدہ تھے۔
سینیٹ کی نشستوں پر ایم کیو ایم (پاکستان) کے 4 امیدواروں میں سے کامران ٹیسوری سمیت 3 امیدوار الیکشن ہار گئے تھے، بعد ازاں دونوں دھڑوں نے متحد ہو کر جولائی 2018 کے عام انتخابات ایک پلیٹ فارم سے لڑے۔
تاہم ان انتخابات میں ایم کیو ایم نے کراچی میں قومی اسمبلی کی 21 میں سے صرف 4 نشستیں حاصل کیں، بعد ازاں کامران ٹیسوری کے معاملے پر اختلافات دوبارہ ڈاکٹر فاروق ستار کو ایم کیو ایم بہادر آباد سے نکالنے کا سبب بنے۔
گزشتہ 4 برسوں کے دوران ڈاکٹر فاروق ستار کو ایم کیو ایم-پاکستان میں دوبارہ لانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، تاہم وہ اس بات پر مصر رہے کہ کامران ٹیسوری کو وہی عہدہ دیا جائے جو پارٹی چھوڑنے سے پہلے ان کے پاس تھا۔
اختلاف کی وجہ سے ڈاکٹر فاروق ستار نے بہادر آباد دھڑے سے علیحدگی اختیار کر لی تھی اور اپنا علیحدہ گروپ ایم کیو ایم-پی آئی بی بنا لیا۔
کابینہ ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق صدر مملکت نے عمران اسمٰعیل کا استعفیٰ 17 اپریل 2022 کو منظور کیا تھا۔