پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما سینیٹر اعظم خان سواتی کو حراست میں لے لیا گیا۔
پی ٹی آئی کے سینئر رہنما بابر اعوان نے سابق وفاقی وزیر اعظم سواتی کو گرفتار کیے جانے کی تصدیق کردی۔
بابر اعوان کے مطابق اعظم سواتی کو رات 3 بجے ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا، انہوں نے بتایا کہ گھر پر چھاپا مارنے والے لوگوں نے خود کو ایف آئی اے اہلکار ظاہر کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں قوم اور پی ٹی آئی کی جانب سے اس گرفتاری کی مذمت کرتا ہوں، انہوں نے کہا کہ اعظم سواتی پی ٹی آئی سے ہی تعلق رکھنے والے دوسرے سینیٹر ہیں جنہیں اٹھایا گیا ہے، اس سے قبل سینیٹر سیف اللہ نیازی کو بھی اسمبلی کے احاطے سے حراست میں لیا گیا تھا۔تحریر جاری ہے
بابراعوان نے کہا کہ جب سیف اللہ نیازی کو حراست میں لیا گیا تو اس پر بھی پارلیمنٹ غیر موثر رہی، اس پر کوئی کردار ادا نہیں کیا گیا، ہم نے بطور اپوزیشن اپنا کردار ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایک سینیٹر کے اغوا، اٹھائے جانے اور غیر قانونی حراست پر کچھ نہیں ہوا، دوسرے سینیٹر کے اغوا، اٹھائے جانے اور غیر قانونی حراست پر بھی کچھ نہیں ہوا تو کہیں کسی دن ایسا نہ ہو کہ پتا چلے کہ چیئرمین سینیٹ بھی گمشدہ افراد کی فہرست میں چلے گئے ہیں۔
بابر اعوان نے کہا کہ سینیٹ ہاؤس آف فیڈریشن ہے، اس میں تمام صوبوں کی مساوی اکثریت ہے، جتنے سینیٹرز زیادہ آبادی والے صوبے کے ہیں اتنے ہی سینیٹرز کم آبادی والے صوبے کے بھی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس صورتحال میں اس وقت پاکستان سرزمین بے آئین ہے اور جو آدھی رات کے گیدڑ ہیں وہ وقت آنے پر بھاگ جاتے ہیں، پھر ان کو معافی ملتی ہے، پھر ان کو این آر او ملتا ہے اور پھر یہ کہتے ہیں کہ ہم کسی نہ کسی چیز پر چڑھ کر آئیں گے بے شک وہ سرکاری جہاز ہی کیوں نہ ہو۔