خیبر پختونخوا کے ضلع ہنگو کی تحصیل ٹل میں دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کے 4 اور نجی کمپنی کے2 اہلکار شہید ہوگئے۔
نامعلوم دہشت گردوں نے رات دیر گئے ٹل کے علاقے میانجی میں مول گیس کمپنی پر حملہ کیا۔
اس حوالے سے ٹل کے ڈپٹی سپرنٹنڈٹ پولیس (ڈی ایس پی)عرفان خان نے بتایا کہ رات کے آخری پہر دہشت گردوں نے میانجی خیل کے مقام پر مول گیس کمپنی کے گیس کنویں کی سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔
انہوں نے کہا کہ جوانوں نے 2 گھنٹے تک جواں مردی کے ساتھ حملہ آوروں کا مقابلہ کیا، اس حملے میں ایف سی کے 4 اور 2 نجی سیکیورٹی کمپنی کے جوان شہید ہو گئے۔تحریر جاری ہے
انہوں نے بتایا کہ حملے کے اطلاع ملتے ہی ٹل سے بھاری نفری موقع پر پہنچی تاہم دہشت گرد رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے جائے وقوع سے فرار ہونے میں کامیاب رہے۔
ڈی ایس پی کا کہنا تھا کہ پولیس اور فرنٹئیر کور کی بھاری نفری نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔
شہید ہونے والے 6 سیکیورٹی اہلکاروں کی میتوں کو ٹل کے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال (سی ایم ایچ) منتقل کردیا گیا۔
خیال رہے کہ صوبہ خیبر پختونخوا پاکستان میں دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثرہ خطہ ہے۔ ’ 8 مئی کو خیبرپختونخوا کے ضلع خیبر میں الحاج چوکی پر دہشت گردوں نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں کانسٹیبل نسیم خان شہید ہوگئے تھے۔
اس سے قبل 4 مئی کو خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں پاراچنار میں فائرنگ کے دو مختلف واقعات میں 5 اساتذہ سمیت 8 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
30 مارچ کو خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت میں تھانہ صدر پر دہشت گردوں کے حملے میں 6 پولیس اہلکار زخمی جبکہ نزدیک سڑک پر نصب دھماکا خیز ڈیوائس پھٹنے کے نتیجے میں ڈی ایس پی اقبال مہمند سمیت 4 اہلکار شہید ہوگئے۔
صوبے میں رواں سال کا سب سے مہلک حملہ جنوری میں پشاور کی پولیس لائنز کی مسجد میں نماز کی ادائیگی کے دوران ہوا تھا جس میں 80 سے زائد افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے تھے، مرنے والوں میں اکثریت پولیس اہلکاروں کی تھی۔