پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر قمرزمان کائرہ نے وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشیر برئے ادارہ جاتی اصلاحات عشرت حسین نے حکومت کی نالائقیوں اورکمزوریوں کو تسلیم کیا لہٰذا آپ فائنل یوٹرن لیں اور پتلی گلی سے واپس چلے جائیں۔
آٹے کی قیمت میں اضافے کیخلاف پیپلز پارٹی کے سیکرٹری اطلاعات حسن مرتضیٰ کے بھوک ہڑتالی کیمپ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں قمر زمان کائرہ نے کہا کہ وزیر اعظم کے مشیر برائے اصلاحات و کفایت شعاری عشرت حسین کہہ رہےہیں کہ گڈگورننس کا براحال ہے، کسی ادارے میں سفارش کے بغیر کام نہیں ہورہاہے، اگر مزدور کی دیہاڑی نہیں لگے گی تو وہ جرم یا خود کشی ہی کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ اب حکومت سے جان چھڑوا کر دم لیں گے، آٹے اور چینی بحران پر تحقیقات ہونی چاہیے، گندم کی ایکسپورٹ پر 10 ارب روپے کا چونا لگا اور مزید لگے گا، عوام کی آواز پر بھوک ہڑتال کریں گے، اسے پاکستان کے شہروں اور گلیوں تک لے کر جائیں گے، لوگوں کو روٹی نہیں ملے گی تو وہ گریبان تک پہنچ جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اور وزراء پرپیسے کھانے کے الزامات ہیں، اپنی باری پر قومی احتساب بیورو (نیب) قوانین میں ترمیم کررہے ہیں، عدالت نے بھی نیب قوانین ختم کرنے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ پر حکومتی تنقید پر قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ رپورٹ پر حکومت آج بڑی گرج برس رہی ہے، اِس رپورٹ پر حکومتی وزراء نے کافی لتے لیے لیکن گزشتہ سالوں میں خان صاحب بھی ان ہی سرویز کو لیکر باتیں کیا کرتے تھے، اگر اب یہ سروے مینیجڈ ہیں تو پہلے کیا تھے؟
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی نالائقی اور غلط پالیسیوں کی وجہ سے عام آدمی کی زندگی اجیرن ہو گئی ہے، غریب آدمی کو اب آٹا ملنا بھی بند ہو گیا ہے لہٰذا وزیراعظم بڑا یوٹرن لیں اور پتلی گلی سے نکل لیں تاکہ لوگوں کی زندگیوں میں آسانیاں آسکیں۔
پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ جب تک طرزِ حکمرانی نہیں بدلے گا پنجاب میں تبدیلی نہیں آئے گی۔