کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشتگردوں کے حملے کو ایکسچینج کی حفاظت پر مامور گارڈز اور سیکیورٹی اہلکاروں کی بروقت جوابی کارروائی نے ناکام بنادیا۔
جدید اسلحے سے لیس 4 دہشت گردوں نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی عمارت پر حملہ کیا، دہشت گرد دستی بم اور گولیاں برساتے ہوئے اسٹاک ایکسچینج کے مرکزی ہال میں گھسنا چاہتے تھے لیکن داخلی راستے اور اندر تعینات سیکیورٹی گارڈز نے دلیری سے مزاحمت کی۔
4 دہشت گرد گاڑی نمبر بی اے پی629 میں جدید اور ہلاکت خیز اسلحے کا بڑا ذخیرہ لے کر کس وقت کراچی میں داخل ہوئے، یہ جاننا ابھی باقی ہے، تاہم وہ ممکنہ طور پر آئی آئی چندریگر روڈ کا راستہ استعمال کرتے ہوئے صبح دس بج کر تین منٹ پر اسٹاک ایکسچینج کی حدود میں داخل ہوئے اور آتے ہی داخلی راستے پر بنی چوکی پر دستی بم سے حملہ کیا اور وہاں تعینات محافظوں پر گولیوں کی بارش کردی۔
حملے کا اندازہ ہوتے ہی عمارت کی چھت پر قائم دوسری چوکی پر موجود محافظوں نے جوابی فائرنگ کی جس سے 2 دہشت عمارت کے احاطے ہی میں ڈھیر ہوگئے جبکہ 2 دہشت گرد گولیاں برساتے آگے بڑھے۔
اسی دوران پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موقع پر پہنچی جبکہ دہشت گردوں کی پوزیشن جاننے کیلئے ہیلی کاپٹر بھی استعمال کیا گیا۔ اس کے بعد صرف چند منٹوں میں دیگر 2 دہشت گردوں کو بھی مار گرایا گیا۔
حملے میں ایک پولیس افسر اور 3سیکیورٹی گارڈز شہید اور 6 افراد زخمی ہوئے۔ دہشت گردوں کے قبضے سے بڑی تعداد میں اسلحہ اور کھانے پینے کی اشیا برآمد ہوئیں
پولیس ترجمان کا بتانا ہےکہ دہشتگردوں کے حملے میں ایک پولیس سب انسپکٹر شہید شاہد علی اور اسٹاک ایکسچینج کے 2 سیکیورٹی گارڈ موقع پر جبکہ ایک گارڈ اسپتال پہنچ کر شہید ہوا۔ اس کے علاوہ پولیس اہلکار سمیت 6 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
شہید سب انسپکٹر محمد شاہد ضلع جنوبی میں تعینات تھے، شہید ہونے والے سیکیورٹی گارڈز خدا یار اور افتخار وحید اسٹاک ایکسچینج اور حسن قریبی بینک میں فرائض انجام دے رہے تھے۔
حملے کے بعد سیکیورٹی اہلکاروں نے قریبی علاقوں کا مکمل محاصرہ کرلیا جب کہ آئی آئی چندریگر روڈ کو میری ویدرٹاور اور شاہین کمپلیکس سے ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہےکہ دہشتگرد جدید اسلحہ سے لیس تھے اور ان کے پاس ہینڈ گرینیڈ بھی موجود تھے۔
کراچی پولیس کے سربراہ غلام نبی میمن نے حملے کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ 4 دہشتگردوں نے اسٹاک ایکسچینج پر حملے کی کوشش کی لیکن فورسز نے بھرپور جوابی کارروائی کی جس کے نتیجے میں چاروں دہشتگرد مارے گئے۔
غلام نبی میمن نے بتایا کہ دہشتگرد پارکنگ ایریا سے سلور رنگ کی کار میں آئے تھے ان کے پاس اسلحہ اور گولہ بارود بھی تھا جو فورسز نے قبضے میں لے لیا ہے۔
ایڈیشنل آئی جی کا کہنا تھا کہ صورتحال مکمل کنٹرول میں ہے اور دہشتگردوں کے دیگر ساتھیوں کے شبے میں سرچ آپریشن کیا گیا ہے۔