وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے ہر جگہ میرٹ پر تقرر کی کوشش کی ہے جس کی وجہ سے ادارے بہتر ہونا شروع ہوئے ہیں۔
پاکستان ٹیلی ویژن سی بی اے کے نو منتخب نمائندوں کی تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ ہم چیزیں باہر سے منگوا رہے ہیں اور جب چیزیں زیادہ مہنگی ہوں گی تو ظاہر ہے کہ ہمیں اس کی قیمت زیادہ دینی پڑے گی۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے پاس پیسے ہوں اور ہم لوگوں کو سبسڈی دے سکیں تو ہم لوگوں کو بچا سکتے ہیں لیکن ایسا نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 1947 سے 2006 تک پاکستان نے مجموعی قرضہ 6 ہزار ارب روپے کا لیا تھا، اس میں ہم نے موٹر وے بنا لیں، گوادر کا شہر خرید لیا، اسلام آباد کا شہر بنا لیا، پاکستان کی فوج، فضائیہ اور بحریہ کھڑی کر لی، ہم نے تمام ادارے ان ہی 6 ہزار ارب روپے میں بنا لیے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ 2008 میں جب صدر آصف علی زرداری صدر بنے اور 2018 میں جب مسلم لیگ (ن) کی حکومت گئی تو ان 10 سالوں میں ہم نے 23 ہزار ارب روپے کا قرض لیا، اس کی وجہ سے پچھلے سال ہم نے 10 ارب ڈالر واپس کیے، اس سال ہمیں 12 ارب ڈالر واپس کرنے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملکوں میں اگر اخراجات زیادہ ہوں اور آمدن کم ہو تو ملک غریب ہوگا اور اگر اخراجات کم ہوں اور آمدن زیادہ ہو تو آپ خوشحال ہوں گے لیکن جب 10 ارب ڈالر پچھلے سال دے دیے، 12 ارب ڈالر اس سال دے رہے ہیں تو عوام کو ریلیف کیسے دیں گے، یہ وہ چیلنج ہے جس کا حکومت اس وقت سامنا کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ماضی کی حکومتوں میں جس طرح سے اداروں کا بیڑا غرق کیا گیا، پی ٹی وی، اسٹیل مل، ریڈیو سمیت تمام ادارے تنزلی کا شکار ہوئے، ہم نے آ کر 88 کے قریب چیف ایگزیکٹو آفیسر لگائے ہیں اور ایک بھی تقرر میرٹ سے ہٹ کر نہیں کیا، ہر جگہ میرٹ پر تقرر کی کوشش کی ہے جس کی وجہ سے ادارے بہتر ہونا شروع ہوئے ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ جب ادارے اپنے پاؤں پر کھڑے ہوں گے تو ملک اور اس کے عوام خوشحال ہوں گے، یہ نہیں ہو سکتا کہ ادارے تنزلی کا شکار ہوں اور اس کے لوگ خوشحال ہوں لہٰذا پی ٹی وی ترقی کرے گا تو ہی پی ٹی وی کے لوگ خوشحال ہوں گے اور پی ٹی وی کے لوگوں کی وجہ سے ہی ادارہ اوپر جا سکتا ہے۔